22-Sep-2022 غیر عنوان -
"اِدھر امت کی حسرت پر، اُدھر خالق کی رحمت پر"
"""""""""""""""""""
❣️🖤🖤❣️
گزارے گا جو اپنی زندگی آقا کی سُنّت پر
بروزِ حشر اُس کا نام ہوگا بابِ جنت پر
جدا کر دیں گے اُس کے جسم سے ہم ہاتھ ہی اس کا
کوئی اُنگلی اٹھائے گر ہمارے اعلیٰ حضرت پر
بنا کر میہماں اپنا بُلایا اُن کو اپنے گھر
خدا کو اس طرح پیار آ گیا تاجِ شریعت پر
کہا مرشد نے جو گستاخ ہے اِن کا، وہ جاہل ہے-
فِدا ہیں اہلِ فن شہزادۂ صدرِ شریعت پر
جو اس گلزار کا بلبل ہے شاہِ بلبلستاں ہے
رضا کے گل کا کیونکہ فیض ہے گلزارِ ملت پر
سرِ محشر ہے اے توصیفؔ!، دونوں پر شباب اِک سا
"اِدھر امت کی حسرت پر ، اُدھر آقا کی رحمت پر"
"""""""
✍️از۔ توصیف رضا رضوی
+91 9594346926